واشنگٹن30جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)امریکہ نے اعلان کیاہے کہ وہ غیرملکی فضائی کمپنیوں کو اس بات کی اجازت دے دے گا کہ وہ امریکا کے بنائے ہوئے طیاروں کو ایران لے جائیں۔ یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ایران اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد تجاری روابط کو دوبارہ قائم کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔امریکی وزارت خزانہ کے زیرانتظام غیرملکی اثاثوں کی نگرانی کے دفتر کی جانب سے ایک لائسنس جاری کیا گیا ہے جس کے تحت امریکا کے تیار کردہ طیاروں کو ایران میں’’عارضی قیام‘‘کی اجازت ہوگی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لفتھینزا ، ترک فضائی کمپنی یا دیگر فضائی کمپنیاں جو باقاعدگی سے ایران جاتی ہیں وہ اس روٹ پرامریکا کے تیار کردہ طیاروں یا امریکی فاضل پرزہ جات استعمال کرنے والے طیاروں کو استعمال کرسکیں گی۔ایران اورمغرب کے درمیان دستخط کیا جانے والا نیوکلیئر معاہدہ ،امریکی کمپنیوں کو ایران کو شہری طیاروں کی فروخت کی اجازت دیتاہے۔ تاہم بوئنگ کمپنی اور ایران کے درمیان مجوزہ ڈیل نے امریکی کانگریس کے ارکان کو چراغ پا کردیا جو اس کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جمعے کے روز جاری ہونے والی اجازت کا مجوزہ بوئنگ ڈیل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
ہم ترکی کی جانب سے جاری تعاون کی قدر کرتے ہیں؛امریکی جنرل کی ترکی میں انقلاب کی کوشش میں ملوث ہونے کی تردید
واشنگٹن 30جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)امریکا کی مرکزی کمان کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل نے باور کرایا ہے کہ ترکی میں انقلاب کی ناکام کوشش میں ان کے ملوث ہونے سے متعلق دعوے بے بنیاد ہیں۔ یہ بات امریکی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہی گئی ہے۔امریکی مرکزی کمان کے بیان کے مطابق ووٹل کا کہنا ہے کہ ترکی میں انقلاب کی حالیہ ناکام کوشش سے میرے تعلق کے حوالے سے کوئی بھی رپورٹ افسوس ناک اورقطعی طورپرغلط ہے۔بیان میں مزیدکہاگیاکہ ترکی خطے میں کئی برسوں سے خصوصی شراکت دارہے،ہم ترکی کی جانب سے جاری تعاون کی قدر کرتے ہیں اورداعش تنظیم کی پسپائی کے سلسلے میں مستقبل کی شراکت کی بھی توقع کرتے ہیں۔ترکی میں15جولائی کو فوجی انقلاب کی کوشش کو ناکام بنا دیاگیا۔ اس منصوبے کی قیادت محدود فوجی گروپ کررہے تھے۔ انقلاب کی کوشش کے دوران200سے زیادہ افراد ہلاک اور1000کے قریب زخمی ہوگئے۔